|
Post by zarbehaq on Aug 26, 2015 12:41:47 GMT
New Scans 2015: Ref: [/font] Al - Anwar Fi Shamaily Nabi al Mukhtaar - Imam Hussain bin Masood al-Baghawi - Page 6. Vol 1 - dar al Maktabi Damascus
updated: Fri-Nov 13 - 2015
[/b]
|
|
|
Post by Admin on Dec 18, 2015 12:50:08 GMT
al-Khasais al Sughra - Imam Hafiz Jalal-ad-Din Suyuti (alyhi Rahma)
|
|
|
Post by zarbehaq on Dec 28, 2015 22:46:35 GMT
Manuscript on Mawlid-n-Nabi alehisalatowasalam
al-Raqm: 4478/ Faa 904/70
Ahmad bin Muhammad Bin Ahmad al Darreer
Proof of Nuraniyat of Prophet alehisalam and First Creation was the Noor of Prophet alehi salato wasalam i.e Famous Hadith of Jabir (Rd)'s another Reference from Salaf
|
|
|
Post by zarbehaq on Jan 3, 2016 23:12:03 GMT
Scans Library Update:
Manuscript: Imam Ibne Hajar Makki (Rta) Fatawa al Hadeesiya - Ksa Proof of Nuraniyat e Mustafa and Hadith of Jabir (the famous)
|
|
|
Post by zarbehaq on Jan 6, 2016 22:11:16 GMT
|
|
|
Post by zarbehaq on Feb 2, 2016 19:16:45 GMT
|
|
|
Post by shadab momin on Feb 10, 2016 10:12:46 GMT
Scans Library Update: Wed- Feb 3 - 2016 - {Updated also to Folder 2016}
امام اللغۃ مجددالدین فیروزآبادی اپنی مشہور القاموس المحیط میں لفظ (النور) کے مختلف معنی بیان کرتے ہوئے لکھتے ہیں کہ النور سے مراد (نبی کریم) صلی اللہ علیہ وسلم ہیں۔
القاموس المحیط ، مجددالدین محمد بن یعقوب الفیروزآبادی ، صفحہ ۱۶۶۱ طباعت دارالحدیث قاہرہ ، مصر
2
3
4
Imam Tabri (رحمتہ اللہ علیہ) Surah al Maida : 15 word al Noor; It means Prophet (sal Allaho Alehi Wasalam) is Noor (Tafsir Jamyul Bayan an Tavily Ayial Quran-Vol-8-Pp 263 -Pb- Hejr liltabata)
|
|
|
Post by zarbehaq on Apr 5, 2016 14:40:21 GMT
Scans Library Update: Tues. April 5 - 2016
تفسیر جلالین میں سورۃ المائدہ کی آیت ۱۵ میں امام عبدالرحمٰن بن ابوبکر السیوطی رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ لکھتے ہیں؛۔
اس نور سے مراد حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم ہیں ۔
نیز اسی تفسیر کی حاشیہ تفسیر صاوی میں ہے۔
حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا نام اسلیے نور رکھا گیا کہ آپ بصیرتوں کو منور فرماتے ہیں اور انہیں راہ راست کی ہدایت دیتے ہیں، دوسری وجہ یہ ہے کہ آپ ہر حسی اور معنوی نور کی اصل ہیں۔
علامہ احمد بن محمد صاوی المالکی ، حاشیہ تفسیر جلالین مطبوعہ مصطفیٰ البابی مصر جلد ۱ ص ۲۵۸ بیروت۔ و تفسیر جلالین ص ۱۱۰ دار ابن کثیر دمشق
یہی اہلسنت وجماعت حنفی سنی صوفیاٗ کا عقیدہ ٗ سلف ہے جو کو کچھ جہلاٗ علم کی کمی کی وجہ سے (بریلوی) کہتے ہیں۔
پښتو:
مشهور امام مفسر حضرت امام جلال الدين سيوطي الشافعي رځمته الله تعاليې عليه په خپل مشهور تفسير جلالين شريف کښ دَ زير تحت سورۀ المائده ايت ۱۵ لوستونکئ دي چه
په دې آيت کښ ده نور نه مراد نبې عليه السلام دئ. حواله. تفسير جلالين پانړه ۱۱۰ دار ابن کثير دمشق
هم په دې شانِ حضرت امام علامه احمد بن محمد صاوې المالکې دَ تفسيرِ جلالين شريف په حاشيه کښ ليکې چه
نبې عليه السلام له دَ نور نامه ورکړئ شوې ده په وجه چه ده هغه نور بصيرتونه منور کوې اور تاسو ورته هميش لره دَ هدايت رنړا ورکړې ده (يعني تعليم) او دوئيمه وجه دا چه تاسو دې هر حسې او معنوې نور اصل ئي، حواله ، هامشۀ الصاوې برتفسير جلالين شريف، مصطفې البابې مصرج ۱ پانړه ۲۵۸
In Famous Tafseer al-Jalalayn Shareef by Imam Abdur Rehman bin Abu Bakr al-Suyuti al-Shafie (Rta) is writing under the Tafsir (Exegesis) of Surah al-Maida Verse 15 . that "here Noor means, Prophet Sal Allaho Alaihi Wasalam)".
Further Imam Allama Ahmed bin Muhammad Saawi al-Maaliki (Rta) in His Hashiya Jalalain Shareef wrote: R-T
"Prophet (alehisalam)'s was given Name "Noor" because that your illumination illuminates the thoughts (wisdom), and because You always asked them to be keep on the righteous way (hidaya), second reason is that, You (alehisalam) is the (Reality) of every sense-able and meaningful Noor (light)'.
Hashiya Tafsir al Jalalain Shareef, Vol 1, Mustafa alBabi Misr Egypt Page 258, and Tafsir al Jalalain Shareef Page 110 Dar ibn-e-Katsir.
Thus: Majority of Ummah i.e. Sunnis and all of four school of thoughts along with all authentic Sufi orders, believe is, that Prophet alehisalatowasalam is not only human (bashr) but also Noor, as described in Holy Quran and exegesis of the Salafus Saliheen.
|
|
|
Post by zarbehaq on May 14, 2016 13:26:09 GMT
آقائے دوجہاں کا سایہ مبارک نہ تھا ؛ امیر المؤمنین سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ کی گواہی
تفسیرء خازن و نسفی (قدیم اولین ایڈیشن)!۔
پارہ اٹھارہ سورہ نور میں زیر آیت لولا اذ سمعتموہ ایک واقعہ نقل فرماتے ہیں کہ لوگوں نے ام المؤمنین عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا کو تہمت لگائی حضورِ انور صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرات صحابہ کرام سے اس کے متعلق مشورہ کیا تو حضرت ذوالنورین عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ نے بارگاہِ رسالت مآب میں یوں عرض کیا؛۔
وقال عثمان ان اللہ ما وقع ظلک علی الارض لئلا یقع انسان قدمہ علی ذالک الظل فلما لم یکن احداً من وضع القدم علی ظلک کیف یمکن احدا من تلویث عرض زوجتک
ترجمہ؛۔ سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ نے عرض کیا کہ یارسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) رب نے آپ کا سایہ زمین پر نہ ڈالا تاکہ کوئی شخص اس سایہ پر قدم نہ رکھ سکے تو جب رب تعالیٰ نے کسی کو آپ کے سایہ پر قدم رکھنے کا موقع نہ دیا تو کسی کو یہ قدرت کیسے دے گا کہ آپ کی زوجہ ء پاک کی عصمت پر داغ لگائے۔
یعنی ہمارے امیر المؤمنین کا بھی یہی عقیدہ ہے کہ آپ علیہ الافضل الصلوٰۃ والتسلیم کا سایہ نہ تھا۔ کیا سیدنا عثمان رضی اللہ عنہ بھی (بریلوی) کہلائیں گے؟ یہ بھی یاد رہے کہ عدم سایہ ہونے کا مطلب آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی بشریت ِ افضل کا انکار نہیں بلکہ یہ آپ کے بشر ہونے کے ساتھ ساتھ آپ کے نور ہونے کا بھی ثبوت ہے
حوالہ ؛ تفسیرالخازن، وبھامشہ تفسیر النسفی۔ جلد ۴ ص ۳۴۳ طبع قدیم
امام علاٗ الدین علی بن محمد بن ابراھیم البغدادی الصوفی (صاحب تفسیر ِ خازن) و امام ابی البرکات عبداللہ بن عمراحمد بن محمود النسفی ۔ ط مصر
English:
Imam Hafidh Jalal-ad-Deen al-Suyuti Shafi'e (Rta) writes:
Prophet [Sal Allaho Tala alehi Wasalam]'s shadow never casted upon earth, neither your shadow ever be seen in daylight or in light of the moon".
[Anmawzij al Beeb fi Khasais al Habib chapter 2 fascle 4 p 88 Arabic]
اپنی مشہور تصنیف (انموذج البیب فی خصائص الحبیب باب ۲ فصل ۴ میں حضرت الامام جلال الدین سیوطی رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ لکھتے ہیں؛۔
ترجمہ؛۔ حضور کا سایہ زمین پر نہیں پڑتا تھا اور ٓپ کا سایہ دھوپ میں دیکھا گیا نہ چاندنی میں
حوالہ ؛ انموذج البیب، ص ۸۸ عربک
پښتو؛.
امام جلال الدين سيوطې رحمته الله تعالي عليه په خپل کتاب کښه ليکې
دَ نبې عليه الصلوۀ والسلام سورے به په زمکه باندے نه وو او نه ستاسو سورے چرے په نمر يا سپوګمنئ کِ کتلے شوے دے
حواله؛ انموذج البيب في خصائص الحبيب ، باب ۲ فصل ۴ پ ۸۸ عربې
Khasais al Kubra - Imam Suyuti - P 143 urdu
|
|
|
Post by zarbehaq on Jun 1, 2016 15:33:10 GMT
Scans Library Update: 1-June-2016
Manuscript Imam Abdul Baaqi al Hanbli.
|
|
|
Post by Admin on Aug 5, 2016 17:39:51 GMT
New Update . 5/7/2016
|
|
|
Post by Admin on Dec 29, 2016 22:29:49 GMT
غور فرمائیے کہ حضرت حسان بن ثابت رضی اللہ عنہ کے اشعار یعنی ایک صحابی کی زبانِ مبارک بھی (بریلوی) عقیدہ ہی بیان کررہی ہے یعنی ؛ محمد النور ابوالقاسم۔ یعنی ابوالقاسم (نبی کریم علیہ الصلوٰہ والتسلیم کا لقب مبارک) محمد نور ہیں۔ نیز نیچے جبریل علیہ السلام کا قول سیدتنا عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا سے مروی ہے کہ جس میں جبریل علیہ السلام فرما رہے ہیں کہ میں نے زمین کے مشارق و مغارب چھان لیئے مگر کسی شخص کو نبی کریم محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے افضل و برتر نہ پایا۔
حوالہ؛ جامع الآثار فی السیر وَ مولد المختار ۔ تالیف امام ابن ناصر الدین الدمشقی (متوفیٰ ۸۴۲) جلد ۱ ص ۲۹۶، ط۔ وزارتِ اوقاف قطر
جبکہ (خوارج) کے مولوی حضرات کی تعلیمات یہ ہیں کہ
۱؛ نبی ولی ،پیرزادہ وغیرہ وغیرہ سب اللہ کی شان کے ٓگے چمار سے زیادہ ذلیل ہیں (قولِ شاہ اسماعیل دہلوی) ۲؛ جیسے گاوں کا چودھری ویسے ہی نبی، (قولِ بد از شاہ اسماعیل دہلوی) ۳؛ نبی کی ایسے ہی تعظیم کرو جیسی بڑے بھائی کی کرتے ہیں۔ (قول بد از شاہ اسماعیل دہلوی) نبی کو تو دیوار کے پیچھے کا بھی علم نہیں اور یہ کہ نبی سے زیادہ علم شیطان کو حاصل ہے۔ (اقوالِ بد از شاہ اسماعیل دہلوی) معاذ اللہ یعنی صحابہ تو آپ کو نور مانتے تھے (خوارج، وہابیت دیوبندیت) اس کے انکاری ہیں، سید الملائکہ جبریل علیہ السلام کی آنکھ مبارک نے آپ سے افضل کوئی نہین دیکھا، (خوارج، یعنی دیوبندیت وہابیت) کے نزدیک تمام لوگ برابر ہیں کیا نبی کیا ولی کیا پیرزادہ کیا جن کیا بھوت کیا پری، اب فیصلہ آپ کریں آپ صحابی کی مانتے ہیں یا وہابی کی؟
|
|