Post by zarbehaq on Feb 15, 2016 19:43:45 GMT
Unicode
وہ جو کہتےہیں کہ غوث الاعظم شیخ عبدالقادر جیلانی مقلد نہیں تھے !
امام المحدثین امام عبدالقادر جیلانی رحمتہ اللہ تعالیٰ علیہ نے اپنے وقت کے جید علما اور حفاظ حدیث سے علم حدیث اور فقہ حاصل کیا۔ علم حدیث میں ۤآپ کے مندرجہ ذیل اساتذہ گرامی کے نام نامی بتائے جاتے ہیں۔ (امام قاضی ابی الحسین رحمتہ اللہ علیہ)
محدث باقلانی رحمتہ اللہ علیہ
محدث ابن عقیل رحمتہ اللہ علیہ
محدث جعفر السراج رحمتہ اللہ علیہ
محدث ابی بکر بن سوس رحمتہ اللہ علیہ
آپ کے اساتذہ ادب میں امام ابی زکریا التبریزی رحمتہ اللہ علیہ زیادہ مشہور ہے۔ آپ رحمتہ اللہ علیہ شیخ الشیوخ یحییٰ بن علی حماد الدباس رحمتہ اللہ علیہ کے حلقہ درس میں بھی اکثر جایا کرتے تھے ۔ امام عبدالقادر جیلانی ، امام احمد بن حنبل رضی اللہ عنہ کے مقلد تھے۔ امام فقہ حنبلی کے مطابق ہی اجتہاد کیا کرتے تھے ۔ آپ کے حنبلی المذہب ہونے کی تصریح بڑے بڑے ائمہ اور محدثین نے کی ہے۔ امام ذہبی شافعی رحمتہ اللہ علیہ تذکرۃ الحفاظ میں لکھتے ہیں کہ
الشیخ القدوۃ ابی محمد عبدلقادر بن ابی صالح الحنبلی
بحوالہ (تذکرۃ الحفاظ ص ۱۷۲ جلد ۴)۔
صرف غوثِ پاک ہی نہیں بلکہ آپ کے بیٹے بھی حنبلی المذہب تھے۔ چنانچہ حافظ ذہبی شافعی ، سیدنا عبدالرزاق بن عبدالقادر الجیلانی رحمتہ اللہ علیہ کے بارے میں فرماتے ہیں کہ
عبدالرزاق ابن الشیخ القدوۃ ابی محمد عبدالقادر بن ابی صالح الحنبلی الامام المحدث الحافظ الزاھد ابوبکر الحنبلی محدث بغداد
تذکرۃ الحفاظ ص ۱۷۲ ج ۴
اسی طرح بہت سے اورائمہ عظام نے آپ کو حنبلی لکھا ہے۔ صاحب بہجۃ الاسرار نے بھی آپ کے حنبلی ہونے کی تصریح کی ہے۔ اسی طرح شیخ عبدالحق محدث دہلوی رحمتہ اللہ علیہ نے زبدۃ الآثار مین بھی آپ کے حنبلی ہونے کی تصریح کی ہے چنانچہ لکھتے ہیں کہ؛۔
مشہور ہے کہ آپ مذہب حنبلی پر تھے۔ اور بغداد میں اکثریت علمائے حنابلہ ہی کی تھی ۔ چونکہ امام احمد بن حنبل بھی بغداد میں رہے اسلیئے ان کی تعلیمات کا زیادہ اثر تھا۔
زبدۃ الآثار مترجم ص ۵۴
اسی طرح غیرمقلدین کے امام نواب صدیق حسن خان قنوجی نے بھی التاج المکلل میں آپ کے حنبلی ہونے کی واشگاف الفاظ میں تصریح کی ہے۔ چنانچہ لکھتے ہیں کہ
عبدالقادر الجیلانی بن ابی صالح موسی بن جنکی دوست، ینھی نسبہ الی الحسین بن علی رضی اللہ عنھما، الشیخ ابو محمد الجیلی الحنبلی الزاھد المشھور، صاحب المقدمات والکرامات والعلوم والمعارف والاحوال المشھورۃ، شیخ الحنابلۃ ولد بجیلان سنۃ ۴۹۰ھ او سنۃ ۴۹۱ھ
عبدالقادر جیلانی بن ابی صالح موسیٰ جنگی دوست آپ کا نسب حضرت حسین بن علی رضی اللہ عنہ تک پہنچتا ہے۔ الشیخ ابومحمد الجیلی حنبلی المذہب ہیں زاہد مشہور ہیں۔ آپ شیخ الحنابلہ ہیں۔ جیلان میں سنہ ۴۹۰ ھ یا سنہ ۴۹۱ ھ میں پیدا ہوئے (التاج المکلل ص ۱۶۲)۔
اس طرح علامہ صدیق بھوپالی نے اپنی معروف تصنیف الحطہ فی ذکر الصحاح السۃ میں بھی آپ رضی اللہ عنہ کے حنبلی ہونے کی تصریح کی ہے۔ چنانچہ لکھتے ہیں کہ
ومن اقوی الحجج واسنی البراھین علی علو مقام ھٰذا الامام الاجل الاکرم ورفعۃ مکانہ وقوۃ مذھبہ واجتھادہ ان الغوث الاعظم والقطب الافخم الشیخ عبدالقادر الجیلانی رضی اللہ عنہ حامل مذھبہ وتابع اقوالہ ۔ ولذلک ثبت ذکرہ فی الحنابلۃ وکان حنبلیا علی المشھور المقرر انتھی (الحطہ ص ۳۰۰)۔
مندرجہ بالا عبارت میں صدیق قنوجی نے امام احمد بن حنبل کے مذہب کی سچائی کی دلیل ہی حضور غوث الاعظم رضی اللہ عنہ کو قرار دیا ہے۔ اور کہا ہے کہ شیخ عبدالقادر جیلانی امام احمد بن حنبل کے مذہب کے حامل اور آپ کے اقوال کے تابع ہیں۔ اسی لیئے آپ کا ذکر بھی حنابلہ میں کیا جاتا ہے۔
بعض لوگ سیدنا امام عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ کو شافعی المذہب لکھتے ہیں جیسے معروف غیرمقلد عالم ڈاکٹر محمد منیر زبیر سلفی اپنی تصنیف تاریخ اہلحدیث میں بھی لکھتے ہیں۔ یہ کتاب اصل میں ایک اور غیرمقلد عالم شیخ احمد دھلوی کی تصنیف تعیین الفرقۃ الناجیہ کا اردو ترجمہ ہے۔ اس کتاب میں مولف نے سیدنا عبدالقادر جیلانی کو شافعی لکھا ہے۔ (صفحہ ۴۲)
ہم نے مستند حوالہ جات سے ثابت کیا ہے کہ آپ حنبلی ہیں اگر بالفرض آپ شافعی بھی ہوتے ، ہیں تو مقلد ہی۔
بعض لوگ کہتےہیں کہ غوث الاعظم جیلانی مجتہد تھے۔ ہاں میں بھی اس رائے سے متفق ہوں مگر دیکھا یہ جائے گا کہ آپ مجتہدین کے کس درجہ میں شامل ہیں۔ مجتہد مطلق مستقل ہیں یا مجتہد مطلق منتسب یا مجتہد مطلق مستقل ہیں یا مجتہد مطلق منتسب یا مجتہد فی المذہب۔
اسمائے الرجال کی بہت سی کتب کے مطالعہ کے بعد بھی کسی کتاب میں غوثِ پاک کو مجتہد مطلق مستقل یا مجتہد مطلق منتسب نہیں لکھا گیا اور نہ ہی کسی شرعی مسئلے پر آپ کے اقوال ملتے ہیں کہ ہذا مذہب عبدالقادر جیسے دوسرے ائمہ اربعہ رضوان اللہ تعالیٰ علیہم اجمعین کے فقہی اقوال ملتے ہیں۔ البتہ چند ایک تحریرات ایسی گزری ہیں جس میں کہا گیا ہے کہ آپ مجتہد فی المذہب ہیں
امام عبدالقادر جیلانی رضی اللہ عنہ صرف مقلد محض یعنی ہماری طرح کے مقلد نہ تھے ۔ بلکہ مجتہد فی المذہب تھے ۔ جیسا کہ صاحب بہجۃ الاسرار نے بھی آپ کے مجتہد فی المذہب ہونے کی تصریح کی ہے۔ اسی طرح محقق علی الاطلاق شیخ عبدالحق محدث دہلوی رحمتہ اللہ علیہ نے بھی زبدۃ الآثار تلخیص بہجۃ الاسرار میں آپ کے مجتہد فی المذہب ہونے کی تصریح کی ہے۔ لیکن یاد رہے کہ یہ مجتہد فی المذہب مجتہدین کے مدارج میں تیسرا درجہ ہے۔ یعنی آپ طبقات فقہا کے تیسرے درجے پر ہیں۔ اور مجتہدین یعنی مجتہد مطلق منتسب اور مجتہد فی المذہب بھی اپنے مجتہد مطلق مستقل کے مقلد ہی ہوتے ہیں۔
بعض لوگ سیدنا امام غوث الاعظم کو غوث الاعظم کہنے سے منع کرتے ہیں ۔ حالانکہ بڑے جلیل القدر علما اور محدثین نے سیدنا شیخ عبدالقادر جیلانی کو غوث الاعظم لکھا ہے شاہ عبدالحق دہلوی نے اشعۃ اللمعات میں شرح مشکوٰۃ میں آپ کو غوث اعظم لکھا ہے۔ شاہ عبدالحق دہلوی رحمتہ اللہ علیہ امام المحدثین فی الہند ہیں۔ اور آپ کا لقب محقق علی الاطلاق ہے۔ تمام مذاہب کے پیروکار اس ہستی کو نظر استحسان سے دیکھتے ہیں۔ اشعۃ اللمعات کے علاوہ زبدۃ الآثار میں بھی آپ امام شیخ عبدالقادر جیلانی کو غوث اعظم لکھتے ہیں۔ ان کے علاوہ شاہ ولی اللہ محدث دہلوی بھی اپنی کتاب میں آپ کو غوث اعظم لکھتے ہیں
چنانچہ ہمعات میں فرماتے ہیں
اصلی نسبت حضرت غوث الاعظم رضی اللہ عنہ نسب اویسیہ است
یعنی حضرت غوث اعظم کی اصل نسبت نسبتِ اویسیہ ہے
ہمعہ ۱۶
ایک دوسری جگہ پر تحریر فرماتے ہیں کہ
از اینجا ست کہ حضرت غوث الاعظم بہ تفاخر وکلمات کبریائیہ متکلم شدہ اند تسخیر عالم از ایشاں ظاہر می شود
یہاں پر بھی آپ نے سیدنا عبدالقادر جیلانی کو غوث الاعظم لکھا ہے
اسی طرح غیرمقلدین کے امام علامہ صدیق حسن قنوجی نے بھی الحطہ فی ذکرالصحاح السۃ میں اشعۃ اللمعات کے حوالہ سے آپ کو غوث الاعظم ہی تحریر کیا ہے
ملاحظہ ہو الحطہ ص ۳۰۰
اسی طرح غیرمقلدین کے شاہ اسماعیل دہلوی قتیل نے بھی اپنی کتاب صراط مستقیم میں سیدنا عبدالقادر جیلانی کو غوث الاعظم ہی تحریر کیا ہے۔
غیرمقلد منیر زبیر سلفی نے بھی تاریخ اہلحدیث میں آپ کو غوث الاعظم تحریر کیا ہے۔ بحوالہ ص ۴۲
بہرحال مقلدین ہوں غیرمقلدین ہوں سب ہی آپ کو غوث اعظم ، محدث، شیخ، فقیہہ اور مصلح اعظم مانتےہیں۔ اور بڑے بڑے ائمہ کرام نے آپ کے مناقب میں کتب تحریر کی ہیں۔